لیگم لاء فرم کے سینئر پارٹنر جناب محمد عارف خان ایڈووکیٹ نے ایک ایسے ملزم کی نمائندگی کی جو جھوٹے اور من گھڑت مقدمے میں پھنسایا گیا تھا۔
معزز ایڈیشنل سیشن جج، کراچی سینٹرل نے نہ صرف دفعہ 265-ک ضابطہ فوجداری کے تحت درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم کو بری کیا بلکہ از خود کارروائی کرتے ہوئے دیگر شریک ملزمان کو بھی بری کردیا۔
عدالت نے اپنے تاریخی فیصلے میں تفتیشی افسر اور اس کے اعلیٰ افسران (SIO, SHO, DSP, SP) پر پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا، کیونکہ انہوں نے بدنیتی اور غفلت پر مبنی جھوٹی تفتیش کی جس سے شہری کی آزادی اور بنیادی حقوق پامال ہوئے۔
عدالت نے قرار دیا:
“جب کسی شہری کی آزادی غیر قانونی طور پر سلب کی جائے تو یہ صرف قانونی نہیں بلکہ اخلاقی سانحہ ہوتا ہے۔ عدالتوں کا فرض ہے کہ وہ کمزور کو طاقتور کے ظلم سے بچائیں۔”
یہ فیصلہ اس حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ قانون ہر شہری کے لیے ڈھال ہے — اور ریاستی اختیار کے غلط استعمال کے خلاف عدلیہ آخری قلعہ ہے۔
Leave a Reply